كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ جَرِّ القَمِيصِ فِي المَنَامِ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ عُرِضُوا عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْيَ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجْتَرُّهُ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
باب: خواب میں کرتے گھسیٹنا
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے عقیل نے بیان کیا‘ کہا ان سے ابن شہاب نے ‘ کہا مجھ کو ابو امامہ بن سہل نے خبر دی اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کہ میں سو یا ہوا تھا کہ میں نے لوگوں کو اپنے سامنے پیش ہوتے دیکھا ۔ وہ قمیص پہنے ہوئے تھے‘ان میں بعض کی قمیص تو سینے تک کی تھی اور بعض کی اس سے بڑی تھی اور میرے سامنے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ پیش کئے گئے تو ان کی قیمص ( زمین سے ) گھسٹ رہی تھی ۔ صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعبیر کیا لی ؟ آپ نے فرمایا کہ دین اس کی تعبیر ہے ۔
تشریح :
کرتہ بدن کو چھپا تا ہے گرمی سردی سے بچا تا ہے دین بھی روح کی حفاظت کرتا ہے ‘ اسے برائی سے بچا تا ہے ۔
کرتہ بدن کو چھپا تا ہے گرمی سردی سے بچا تا ہے دین بھی روح کی حفاظت کرتا ہے ‘ اسے برائی سے بچا تا ہے ۔