كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ إِذَا جَرَى اللَّبَنُ فِي أَطْرَافِهِ أَوْ أَظَافِيرِهِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّى إِنِّي لَأَرَى الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَطْرَافِي فَأَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ مَنْ حَوْلَهُ فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
باب : جب دودھ کسی کے اعضاء و ناخون سے پھوٹ نکلے تو کیا تعبیر ہے ؟
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ ان سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ کہا ان سے میرے والد ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے صالح نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے حمزہ بن عبد اللہ بن عمر نے بیان کیا اور انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لا یا گیا اور میں نے اس میں سے پیا‘ یہاں تک کہ میں نے سیرابی کا اثر اپنے اطراف میں نما یاں دیکھا ۔ پھر میں نے ا سکا بچا ہوا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو دیا جو صحابہ وہاں موجود تھے ‘ انہوں نے پوچھا کہ یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ نے اس کی تعبیر کیا لی ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علم مراد ہے ۔
تشریح :
اس حدیث میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بہت بڑی فضیلت نکلی ‘ حقیقت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ تمام علوم خصوصاً سیاست میں اور تدبیرں میں اپنی نظیر نہیں رکھتے۔
اس حدیث میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بہت بڑی فضیلت نکلی ‘ حقیقت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ تمام علوم خصوصاً سیاست میں اور تدبیرں میں اپنی نظیر نہیں رکھتے۔