‌صحيح البخاري - حدیث 6975

كِتَابُ الحِيَلِ بَابٌ فِي الهِبَةِ وَالشُّفْعَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَائِدُ فِي هِبَتِهِ كَالْكَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ لَيْسَ لَنَا مَثَلُ السَّوْءِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6975

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں باب : ہبہ پھیرلینے یا شفعہ کا حق ساقط کرنے کے لیے حیلہ کرنا مکروہ ہے ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب سختیانی نے ‘ ان سے عکرمہ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو اپنی قے کو خود چاٹ جاتا ہے ‘ ہمارے لیے بری مثال مناسب نہیں ۔
تشریح : اس حدیث سے یہ نکلا کہ موہوب لہ کا قبضہ ہو جانے کے بعد پھر ہبہ میں رجوع کرنا حرام ہے اور ناجائز ہے اور جب رجوع ناجائز ہوا تو موہوب لہ پر ایک سال گزرنے کے بعد زکوٰۃ واجب ہوگی ۔ اہل حدیث کا یہی قول ہے اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک جب رجوع جائز ہو ا گو مکروہ ان کے نزدیک بھی ہے تو نہ واہب پر زکوٰۃ ہوگی نہ موہوب لہ پر اور یہ حیلہ کر کے دونوں زکوٰۃ سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ اس حدیث سے یہ نکلا کہ موہوب لہ کا قبضہ ہو جانے کے بعد پھر ہبہ میں رجوع کرنا حرام ہے اور ناجائز ہے اور جب رجوع ناجائز ہوا تو موہوب لہ پر ایک سال گزرنے کے بعد زکوٰۃ واجب ہوگی ۔ اہل حدیث کا یہی قول ہے اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک جب رجوع جائز ہو ا گو مکروہ ان کے نزدیک بھی ہے تو نہ واہب پر زکوٰۃ ہوگی نہ موہوب لہ پر اور یہ حیلہ کر کے دونوں زکوٰۃ سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔