كِتَابُ الحِيَلِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّنَاجُشِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ النَّجْشِ
کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں
باب : نجش کی کراہیت( یعنی کسی چیز کا خریدنا منظور نہ ہو مگر دوسرے خریداروں کو بہکانے کے لیے اس کی قیمت بڑھانا
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالک نے ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع نجش سے منع فرمایا۔
تشریح :
یعنی محض جھوٹ بول کر بھاؤ بڑھانا اور گاہکوں کو دھوکہ دینا جیسا کہ نیلام کرنے والے ایجنٹ بنالیتے ہیں اور وہ لوگوں کو فریب دینے کے لیے بھاؤ بڑھاتے رہتے ہیں۔ یہ دھوکہ دہی بہت بری ہے۔ کتنے غریب اس دھوکہ میں آکر لٹ جاتے ہیں۔ لہٰذا ایسی حیلہ سازی سے بہت ہی زیادہ بچنے کی کوشش کرنا چاہئے۔
یعنی محض جھوٹ بول کر بھاؤ بڑھانا اور گاہکوں کو دھوکہ دینا جیسا کہ نیلام کرنے والے ایجنٹ بنالیتے ہیں اور وہ لوگوں کو فریب دینے کے لیے بھاؤ بڑھاتے رہتے ہیں۔ یہ دھوکہ دہی بہت بری ہے۔ کتنے غریب اس دھوکہ میں آکر لٹ جاتے ہیں۔ لہٰذا ایسی حیلہ سازی سے بہت ہی زیادہ بچنے کی کوشش کرنا چاہئے۔