‌صحيح البخاري - حدیث 6901

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ مَنِ اطَّلَعَ فِي بَيْتِ قَوْمٍ فَفَقَئُوا عَيْنَهُ، فَلاَ دِيَةَ لَهُ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ فِي جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًى يَحُكُّ بِهِ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْتَظِرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنَيْكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِذْنُ مِنْ قِبَلِ الْبَصَرِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6901

کتاب: دیتوں کے بیان میں باب : جس نے کسی کے گھر میں جھانکا اور انہوں نے جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑدی تو اس پر دیت واجب نہیں ہوگی ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور انہیں سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازہ کے ایک سوراخ سے اندر جھانکنے لگے۔ اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لوہے کا کنگھا تھا جس سے آپر سرجھاڑ رہے تھے۔ جب آپ نے اسے دیکھا تو فرمایا کہ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تم میرا انتظار کررہے ہو تو میں اسے تمہاری آنکھ میں چبھودیتا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ( گھر کے اندر آنے کا) اذن لینے کا حکم دیاگیا ہے وہ اسی لیے تو ہے کہ نظر نہ پڑے۔
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بغیر اجازت کے کسی کے گھر میں جھانکنا اور داخل ہونا منع ہے اگر اجازت ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔ سلام کرکے اپنے گھر میں یا غیر کے گھر میں داخل ہونا چاہئے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بغیر اجازت کے کسی کے گھر میں جھانکنا اور داخل ہونا منع ہے اگر اجازت ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔ سلام کرکے اپنے گھر میں یا غیر کے گھر میں داخل ہونا چاہئے۔