كِتَابُ العِلْمِ بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَتَخَوَّلُهُمْ بِالْمَوْعِظَةِ وَالعِلْمِ كَيْ لاَ يَنْفِرُوا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا، وَبَشِّرُوا، وَلاَ تُنَفِّرُوا»
کتاب: علم کے بیان میں
باب:نبی ﷺ کا لوگوں کی رعایت کرتے ہوئےنصیحت فرمانے اور تعلیم دینے کے بیان میں تا کہ انہیں ناگوار نہ ہو۔
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن سعید نے، ان سے شعبہ نے، ان سے ابوالتیاح نے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نقل کیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، آسانی کرو اور سختی نہ کرو اور خوش کرو اور نفرت نہ دلاؤ۔
تشریح :
معلّمین واساتذہ وواعظین وخطباء اور مفتی حضرات سب ہی کے لیے یہ ارشاد واجب العمل ہے۔
معلّمین واساتذہ وواعظین وخطباء اور مفتی حضرات سب ہی کے لیے یہ ارشاد واجب العمل ہے۔