‌صحيح البخاري - حدیث 6867

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَمَنْ أَحْيَاهَا} [المائدة: 32] صحيح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ كِفْلٌ مِنْهَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6867

کتاب: دیتوں کے بیان میں باب : سورۃ مائدہ میں فرمان کہ جس نے مرتے کو بچالیا اس نے گویا سب لوگوں کی جان بچالی ہم سے قبیصہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے عبداللہ ابن مرہ نے، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو جان ناحق قتل کی جائے اس کے ( گناہ کا) ایک حصہ آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے( قابیل پر) پڑتا ہے۔
تشریح : کیوں کہ اس نے دنیا میں ناحق خون کی بنیاد ڈالی اور جو کوئی برا طریقہ قائم کرے تو قیامت تک جو کوئی اس پر عمل کرتا رہے گا اس کے گناہ کا ایک حصہ اس کے قائم کرنے والے پر پڑتا رہے گا جیسا کہ دوسری حدیث میں ہے بدعات ایجاد کرنے والوں کا بھی یہی حال ہوگا۔ کیوں کہ اس نے دنیا میں ناحق خون کی بنیاد ڈالی اور جو کوئی برا طریقہ قائم کرے تو قیامت تک جو کوئی اس پر عمل کرتا رہے گا اس کے گناہ کا ایک حصہ اس کے قائم کرنے والے پر پڑتا رہے گا جیسا کہ دوسری حدیث میں ہے بدعات ایجاد کرنے والوں کا بھی یہی حال ہوگا۔