كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ بَابُ سُؤَالِ الإِمَامِ المُقِرَّ: هَلْ أَحْصَنْتَ صحيح قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا قَالَ فَكُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ فَرَجَمْنَاهُ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ جَمَزَ حَتَّى أَدْرَكْنَاهُ بِالْحَرَّةِ فَرَجَمْنَاهُ
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
باب : زنا کا اقرار کرنے والے سے امام کا پوچھنا کہ کیا تم شادی شدہ ہو؟
ابن شہاب نے بیان کیا کہ جنہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے حدیث سنی تھی انہوں نے مجھے خبردی کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے انہیں رجم کیا تھا جب ان پر پتھر پڑے تو وہ بھاگنے لگے۔ لیکن ہم نے انہیں ” حرہ“ ( حرہ مدینہ کی پتھریلی زمین) میں جالیا اور انہیں رجم کردیا۔
تشریح :
باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے حضرت ماعز اسمبلی رضی اللہ عنہ ہی مراد ہیں۔ اس حدیث سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بہت سے مسائل کا استنباط فرمایا ہے۔ تعجب ہے ان معاندین پر جو اتنے بڑے مجتہد کو درجہ اجتہاد سے گرا کر اپنے اندرونی عناد کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔
باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے حضرت ماعز اسمبلی رضی اللہ عنہ ہی مراد ہیں۔ اس حدیث سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بہت سے مسائل کا استنباط فرمایا ہے۔ تعجب ہے ان معاندین پر جو اتنے بڑے مجتہد کو درجہ اجتہاد سے گرا کر اپنے اندرونی عناد کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔