كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ بَابٌ: لاَ يُرْجَمُ المَجْنُونُ وَالمَجْنُونَةُ صحيح قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فَكُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ فَرَجَمْنَاهُ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ هَرَبَ فَأَدْرَكْنَاهُ بِالْحَرَّةِ فَرَجَمْنَاهُ
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
باب : پاگل مرد یا عورت کو رجم نہیں کیا جائے گا
ابن شہاب نے بیان کیا کہ پھر مجھے انہوں نے خبردی، جنہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ رجم کرنے والوں میں میں بھی تھا، ہم نے انہیں آبادی سے باہر عیدگاہ کے پاس رجم کیا تھا جب ان پر پتھر پڑے تو وہ بھاگ پڑے لیکن ہم نے انہیں حرہ کے پاس پکڑا اور رجم کردیا۔
تشریح :
ایک روایت میں یوں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس کی خبر لگی تو آپ نے فرمایا تم نے اسے چھوڑ کیوں نہ دیا۔ شاید وہ توبہ کرتا اور اللہ اس کا قصور معاف کردیتا۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا اور حاکم اور ترمذی نے صحیح کہا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اقرار کرنے والے اگر رجم کے وقت بھاگے تو اس سے رجم ساقط ہوجائے گا۔
ایک روایت میں یوں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس کی خبر لگی تو آپ نے فرمایا تم نے اسے چھوڑ کیوں نہ دیا۔ شاید وہ توبہ کرتا اور اللہ اس کا قصور معاف کردیتا۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا اور حاکم اور ترمذی نے صحیح کہا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اقرار کرنے والے اگر رجم کے وقت بھاگے تو اس سے رجم ساقط ہوجائے گا۔