‌صحيح البخاري - حدیث 6813

كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ بَابُ رَجْمِ المُحْصَنِ صحيح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى هَلْ رَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ قَبْلَ سُورَةِ النُّورِ أَمْ بَعْدُ قَالَ لَا أَدْرِي

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6813

کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں باب : محصن ( شادی شدہ کو زنا کی علت میں) سنگسار کرنا مجھ سے اسحاق واسطی نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد طحان نے بیان کیا، ان سے شیبانی نے کہا میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پوچھا۔ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو رجم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہاں میں نے پوچھا سورۃ نور سے پہلے یا اس کے بعد کہا کہ یہ مجھے معلوم نہیں۔ ( امرنامعلوم کے لیے اظہار لاعلمی کردینا بھی امر محمود ہے۔ )
تشریح : یعنی قانون رجم طریقہ محمدی ہے جو اس برائی کو ختم کرنے کے لیے تیربہدف ہے۔ یعنی قانون رجم طریقہ محمدی ہے جو اس برائی کو ختم کرنے کے لیے تیربہدف ہے۔