‌صحيح البخاري - حدیث 6724

كِتَابُ الفَرَائِضِ بَابُ تَعْلِيمِ الفَرَائِضِ صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6724

کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں باب: فرائض کا علم سیکھنا ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن طاؤس نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بدگمانی سے بچتے رہو، کیوں کہ گمان( بدظنی) سب سے جھوٹی بات ہے۔ آپس میں ایک دوسرے کی برائی کی تلاش میں نہ لگے رہو نہ ایک دوسرے سے بغض رکھو اور نہ پیٹھ پیچھے کسی کی برائی کرو، بلکہ اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کر رہو۔
تشریح : اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے اس طرح پر ہے کہ جب آدمی کو قرآن و حدیث کا علم نہ ہوگا تو اپنے گمان سے فیصلہ کرے گا حکم دے گا اس میں علم فرائض بھی آگیا۔ اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے اس طرح پر ہے کہ جب آدمی کو قرآن و حدیث کا علم نہ ہوگا تو اپنے گمان سے فیصلہ کرے گا حکم دے گا اس میں علم فرائض بھی آگیا۔