كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ الحَلِفِ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَصِفَاتِهِ وَكَلِمَاتِهِ صحيح حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَزَالُ جَهَنَّمُ تَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّى يَضَعَ رَبُّ الْعِزَّةِ فِيهَا قَدَمَهُ فَتَقُولُ قَطْ قَطْ وَعِزَّتِكَ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
باب: اللہ تعالیٰ کی عزت ، اس کی صفات اور اس کے کلمات کی قسم کھانا
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جہنم برابر یہی کہتی رہے گی کہ کیا کچھ اور ہے کیا کچھ اور ہے؟ آخر اللہ تبارک و تعالیٰ اپنا قدم اس میں رکھ دے گا تو وہ کہہ اٹھے گی بس بس میں بھر گئی، تیری عزت کی قسم! اور اس کا بعض حصہ بعض کو کھانے لگے گا۔ اس روایت کو شعبہ نے قتادہ سے نقل کیا۔
تشریح :
روایت میں قد م کالفظ آیاہے جس پرایمان لانافرض ہےاور اس کی حقیقت کےاندر بحث کرنابدعت ہےاور حقیقت کوعلم الہی کےحوالہ کردیناکافی ہے۔سلف صالحین کایہی عقیدہ ہے۔اللہ پاک ہرتشبیہ سےمنزہ ہے۔قرآن مجید میں صاف ارشادہے۔ لیس کمثلہ شئ (الشوریٰ:11) پس یہی کہنا مناسب امنا کما ھو باسماء ہ وصفاتہ بلا تاویل وتکیف ۔سند میں مذکور حضرت قتادہ بن نعمان انصاری عقبی بدری ہیں۔بعد کی سب جنگوں میں شریک ہوئے۔33ھ میں بعمر 65سال وفات پائی۔حضرت عمر فاروق نےآپ کانماز جنازہ پڑھایا ۔فضلائے صحابہ میں سے تھےرضی اللہ وارضاہ آمین ۔
روایت میں قد م کالفظ آیاہے جس پرایمان لانافرض ہےاور اس کی حقیقت کےاندر بحث کرنابدعت ہےاور حقیقت کوعلم الہی کےحوالہ کردیناکافی ہے۔سلف صالحین کایہی عقیدہ ہے۔اللہ پاک ہرتشبیہ سےمنزہ ہے۔قرآن مجید میں صاف ارشادہے۔ لیس کمثلہ شئ (الشوریٰ:11) پس یہی کہنا مناسب امنا کما ھو باسماء ہ وصفاتہ بلا تاویل وتکیف ۔سند میں مذکور حضرت قتادہ بن نعمان انصاری عقبی بدری ہیں۔بعد کی سب جنگوں میں شریک ہوئے۔33ھ میں بعمر 65سال وفات پائی۔حضرت عمر فاروق نےآپ کانماز جنازہ پڑھایا ۔فضلائے صحابہ میں سے تھےرضی اللہ وارضاہ آمین ۔