كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ لاَ يُحْلَفُ بِاللَّاتِ وَالعُزَّى وَلاَ بِالطَّوَاغِيتِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ فَقَالَ فِي حَلِفِهِ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى فَلْيَقُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ تَعَالَ أُقَامِرْكَ فَلْيَتَصَدَّقْ
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
باب: لات و عزٰی اور بتوں کی قسم
مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم سے زہری نے بیان کیا، انہیں حمید بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے قسم کھائی اور کہا کہ لات و عزیٰ کی قسم تو اسے پھر کلمہ «لا إلہ إلا اللہ» کہہ لینا چاہئے اور جو شخص اپنے ساتھی سے کہے کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے چاہئے کہ (اس کے کفارہ میں) صدقہ کرے۔
تشریح :
ہرچند غیراللہ کے قسم کھانا مطلقا منع ہےمگربتوں ،دیوتاؤں یا پیروں ولیوں کی قسم کھانا قطعاً حرام ہے۔اگر کوئی قسم کھالے توایسے شخص کوپھر کلمہ توحید پڑھ کرمسلمان ہونا چاہئے ۔
ہرچند غیراللہ کے قسم کھانا مطلقا منع ہےمگربتوں ،دیوتاؤں یا پیروں ولیوں کی قسم کھانا قطعاً حرام ہے۔اگر کوئی قسم کھالے توایسے شخص کوپھر کلمہ توحید پڑھ کرمسلمان ہونا چاہئے ۔