كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لاَ يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ، وَلَكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُمْ الأَيْمَانَ، فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ، أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ، وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ} [المائدة: 89] صحيح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَى عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَلَجَّ فِي أَهْلِهِ بِيَمِينٍ فَهُوَ أَعْظَمُ إِثْمًا لِيَبَرَّ يَعْنِي الْكَفَّارَةَ
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
باب: اللہ تعالٰی نے سورۃ مائدہ میں فرمایا:۔۔۔۔
مجھ سے اسحاق یعنی ابن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے معاویہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ شخص جو اپنے گھر والوں کے معاملہ میں قسم پر اڑا رہتا ہے وہ اس سے بڑا گناہ کرتا ہے کہ اس قسم کا کفارہ ادا کر دے۔
تشریح :
: اس میں یہ اشارہ ہےکہ غلط قسم پر اڑے رہنا کوئی عمدہ کام نہیں ہےبلکہ اسے توڑ کر سا کاکفارہ اد کردینا یہ ہی بہتر ہے ذیل کی احادیث میں بھی یہی مضمون بیان ہوا ہے۔قسم کھانے میں غور واحتیاط کی بہت ضرورت ہے اورقسم صرف اللہ کے نام کی کھانی چاہیے ۔
: اس میں یہ اشارہ ہےکہ غلط قسم پر اڑے رہنا کوئی عمدہ کام نہیں ہےبلکہ اسے توڑ کر سا کاکفارہ اد کردینا یہ ہی بہتر ہے ذیل کی احادیث میں بھی یہی مضمون بیان ہوا ہے۔قسم کھانے میں غور واحتیاط کی بہت ضرورت ہے اورقسم صرف اللہ کے نام کی کھانی چاہیے ۔