‌صحيح البخاري - حدیث 6601

كِتَابُ القَدَرِ بَابُ {وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ قَدَرًا مَقْدُورًا} [الأحزاب: 38] صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَسْتَفْرِغَ صَحْفَتَهَا وَلْتَنْكِحْ فَإِنَّ لَهَا مَا قُدِّرَ لَهَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6601

کتاب: تقدیر کے بیان میں باب: تقدیر میں جو کچھ لکھ دیا۔۔۔ ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبردی، انہیں ابوالزناد نے، انہیں اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی عورت اپنی کسی ( دینی ) بہن کی طلاق کا مطالبہ ( شوہر سے ) نہ کرے کہ اس کے گھر کو اپنے ہی لیے خاص کرلینا چاہے۔ بلکہ اسے نکاح ( دوسری عورت کی موجودگی میں بھی ) کرلینا چاہئے کیوں کہ اسے اتنا ہی ملے گا جتنا اس کے مقدر میں ہوگا۔
تشریح : یہ حکم اس وقت ہے جب کہ عدل و انصاف کے ساتھ ہر دو کے حق ادا کرسکے وان خفتم ان لاتعدلوا فواحدۃ ( النسائ:3 ) اگر ہر دو بیویوں کے حقوق ادا نہ کرسکنے کا خوف ہو تو ایک ہی بہتر ہے۔ یہ حکم اس وقت ہے جب کہ عدل و انصاف کے ساتھ ہر دو کے حق ادا کرسکے وان خفتم ان لاتعدلوا فواحدۃ ( النسائ:3 ) اگر ہر دو بیویوں کے حقوق ادا نہ کرسکنے کا خوف ہو تو ایک ہی بہتر ہے۔