كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ صِفَةِ الجَنَّةِ وَالنَّارِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ أُصِيبَ حَارِثَةُ يَوْمَ بَدْرٍ وَهُوَ غُلَامٌ فَجَاءَتْ أُمُّهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَرَفْتَ مَنْزِلَةَ حَارِثَةَ مِنِّي فَإِنْ يَكُ فِي الْجَنَّةِ أَصْبِرْ وَأَحْتَسِبْ وَإِنْ تَكُنْ الْأُخْرَى تَرَى مَا أَصْنَعُ فَقَالَ وَيْحَكِ أَوَهَبِلْتِ أَوَجَنَّةٌ وَاحِدَةٌ هِيَ إِنَّهَا جِنَانٌ كَثِيرَةٌ وَإِنَّهُ لَفِي جَنَّةِ الْفِرْدَوْسِ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: جنت و جہنم کا بیان
مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسحاق ابراہیم بن محمد نے بیان کیا، ان سے حمید طویل نے بیان کیا، کہا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ حارثہ بن سراقہ رضی اللہ عنہ بر کی لڑائی میں شہید ہوگئے۔ وہ اس وقت نوعمر تھے تو ان کی والدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ! آپ کو معلوم ہے کہ حارثہ سے مجھے کتنی محبت تھی، اگر وہ جنت میں ہے تو میں صبر کرلوں گی اور صبر پر ثواب کی امیدوار رہوں گی اور اگر کوئی اور بات ہے تو آپ دیکھیں گے کہ میں اس کے لیے کیا کرتی ہوں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افسوس کیا تم پاگل ہوگئی ہو۔ جنت ایک ہی نہیں ہے، بہت سی جنتیں ہیں اور وہ ( حارثہ رضی اللہ عنہ ) جنت الفردوس میں ہے۔
تشریح :
یہ حارثہ بن سراقہ انصاری رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان کی ماں کا نام ربیع بنت نضر ہے جو انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی پھوپھی ہیں۔ یہی حارثہ جنگ بندر میں شہیو ہوئے تھے۔ یہ پہلے انصاری نوجوان ہیں جو جنگ بدر میں انصار میں سے شہید ہوئے۔ ( رضی اللہ عنہ )
یہ حارثہ بن سراقہ انصاری رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان کی ماں کا نام ربیع بنت نضر ہے جو انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی پھوپھی ہیں۔ یہی حارثہ جنگ بندر میں شہیو ہوئے تھے۔ یہ پہلے انصاری نوجوان ہیں جو جنگ بدر میں انصار میں سے شہید ہوئے۔ ( رضی اللہ عنہ )