كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ رَفْعِ الأَمَانَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا ضُيِّعَتِ الأَمَانَةُ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ» قَالَ: كَيْفَ إِضَاعَتُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «إِذَا أُسْنِدَ الأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: ( آخر زمانہ میں ) دنیا سے امانت داری کا اٹھ جانا
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیا، کہاہم سے ہلال بن علی نے بیان کیا ، ان سے عطاء بن یسار نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب امانت ضائع کی جائے تو قیامت کا انتظار کرو۔ پوچھا یا رسول اللہ ! امانت کس طرح ضائع کی جائے گی؟ فرمایا جب کام نااہل لوگوں کے سپرد کردئےے جائیں تو قیامت کا انتظار کرو۔
تشریح :
ابن بطال نے کہا اللہ پاک نے حکومت کے ذمہ داروں پر یہ امانت سونپی ہے کہ وہ عہد ہ اور مناصب ایمانداراور دیانت دار آدمیوں کو دیں اگر ذمہ دار لوگ ایسا نہ کریں گے تو عند اللہ خائن ٹھہریں گے۔ آج کے نام نہاد جمہور ی دور میں یہ ساری باتیں خواب وخیا ل ہوکر رہ گئی ہیں۔ الا ماشاء اللہ۔
ابن بطال نے کہا اللہ پاک نے حکومت کے ذمہ داروں پر یہ امانت سونپی ہے کہ وہ عہد ہ اور مناصب ایمانداراور دیانت دار آدمیوں کو دیں اگر ذمہ دار لوگ ایسا نہ کریں گے تو عند اللہ خائن ٹھہریں گے۔ آج کے نام نہاد جمہور ی دور میں یہ ساری باتیں خواب وخیا ل ہوکر رہ گئی ہیں۔ الا ماشاء اللہ۔