كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ القَصْدِ وَالمُدَاوَمَةِ عَلَى العَمَلِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الأَعْمَالِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: «أَدْوَمُهَا وَإِنْ قَلَّ» وَقَالَ: «اكْلَفُوا مِنَ الأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں باب: نیک عمل پر ہمیشگی کرنا اور درمیانی چال چلنا ( نہ کمی ہو نہ زیادتی مجھ سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، کہاہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے سعد بن ابراہیم نے ، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کون سا عمل اللہ کے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے ؟ فرمایا جس پر ہمیشگی کی جائے ، خواہ وہ تھوڑی ہی ہو اور فرمایا نیک کام کرنے میںاتنی ہی تکلیف اٹھاؤ جتنی طاقت ہے ( جو ہمیشہ نبھ سکے )