كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ القَصْدِ وَالمُدَاوَمَةِ عَلَى العَمَلِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَشْعَثَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَيُّ العَمَلِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: «الدَّائِمُ» قَالَ: قُلْتُ: فَأَيَّ حِينٍ كَانَ يَقُومُ؟ قَالَتْ: «كَانَ يَقُومُ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: نیک عمل پر ہمیشگی کرنا اور درمیانی چال چلنا ( نہ کمی ہو نہ زیادتی
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد عثمان بن حبلہ نے خبردی ، انہیں شعبہ نے ، ان سے اشعث نے بیان کیاکہ میں نے اپنے والد ابو الشعثاء سلیم بن اسود سے سنا، انہوں نے بیان کیاکہ میں نے مسروق سے سنا، کہاکہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا ، کون سی عبادت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ پسند تھی ۔ فرمایا کہ جس پر ہمیشگی ہوسکے ۔ کہا کہ میں نے پوچھا آپ رات کو تہجد کے لئے کب اٹھتے تھے؟ بتلایا کہ جب مرغ کی آواز سن لیتے۔
تشریح :
مرغ پہلی بانگ آدھی رات کے بعد دیتا ہے۔ اس وقت آپ تہجد کے لئے کھڑے ہوجاتے۔
مرغ پہلی بانگ آدھی رات کے بعد دیتا ہے۔ اس وقت آپ تہجد کے لئے کھڑے ہوجاتے۔