كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ كَيْفَ كَانَ عَيْشُ النَّبِيِّ ﷺوَأَصْحَابِهِ، وَتَخَلِّيهِمْ مِنَ الدُّنْيَا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ يَأْتِي عَلَيْنَا الشَّهْرُ مَا نُوقِدُ فِيهِ نَارًا، إِنَّمَا هُوَ التَّمْرُ وَالمَاءُ، إِلَّا أَنْ نُؤْتَى بِاللُّحَيْمِ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں باب: نبی کریم ﷺاور آپ ﷺ کے صحابہ کے گزران کا بیان اور دنیا کے مزوں سے ان کا علیحدہ رہنا ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہاہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہاہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، کہامجھ کو میرے والد نے خبردی اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہ ہمارے اوپر ایسا مہینہ بھی گزرجاتا تھا کہ چولھا نہیں جلتا تھا۔ صرف کھجور اور پانی ہوتا تھا۔ ہاں اگر کبھی کسی جگہ سے کچھ تھوڑا سا گوشت آجا تا ۔ تو اس کو بھی کھا لیتے تھے۔