‌صحيح البخاري - حدیث 6449

كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ فَضْلِ الفَقْرِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اطَّلَعْتُ فِي الجَنَّةِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا الفُقَرَاءَ، وَاطَّلَعْتُ فِي النَّارِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ» تَابَعَهُ أَيُّوبُ، وَعَوْفٌ، وَقَالَ صَخْرٌ، وَحَمَّادُ بْنُ نَجِيحٍ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6449

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں باب: فقر کی فضیلت کا بیان ہم سے ابو ولید نے بیان کیا، کہا ہم سے سلم بن زریر نے بیان کیا، کہا ہم سے ابو رجاءعمران بن تمیم نے بیان کیا، ان سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایامیں جنت میں جھانکا تواس میں رہنے والے اکثر غریب لوگ تھے اور میں نے دوزخ میں جھانکا تو اس کی رہنے والیا ں اکثر عورتیں تھےں ۔ ابورجاء کے ساتھ اس حدیث کو ایوب سختیانی اور عوف اعرابی نے بھی روایت کیا ہے اورصخربن جویریہ اور حماد بن نجیح دونوں اس حدیث کو ابو رجاءسے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روایت کیا ۔
تشریح : ایوب کی روایت کو امام نسائی نے اور عوف کی روایت کو امام بخاری نے کتاب النکاح میں وصل کیا ہے۔ جنت میں غریب لوگوں سے فقرائے موحدین متبع سنت مراد ہیں اور دوزخ میں عورتوں سے بدکار عورتیں مراد ہیں۔ ایوب کی روایت کو امام نسائی نے اور عوف کی روایت کو امام بخاری نے کتاب النکاح میں وصل کیا ہے۔ جنت میں غریب لوگوں سے فقرائے موحدین متبع سنت مراد ہیں اور دوزخ میں عورتوں سے بدکار عورتیں مراد ہیں۔