كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ الغِنَى غِنَى النَّفْسِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَيْسَ الغِنَى عَنْ كَثْرَةِ العَرَضِ، وَلَكِنَّ الغِنَى غِنَى النَّفْسِ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: مالدار وہ ہے جس کا دل غنی ہو
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، کہاہم سے ابو بکر بن عیاش نے بیان کیا، کہاہم سے ابو حصین نے بیان کیا، ان سے ابو صالح ذکوان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتو نگری یہ نہیں ہے کہ سامان زیادہ ہو، بلکہ امیری یہ ہے کہ دل غنی ہو۔
تشریح :
دل غنی ہوتو تھوڑا ہی بہت ہے، دل غنی نہ ہوتو پہاڑ برابر دولت ملنے سے بھی پیٹ نہیں بھرسکتا۔
دل غنی ہوتو تھوڑا ہی بہت ہے، دل غنی نہ ہوتو پہاڑ برابر دولت ملنے سے بھی پیٹ نہیں بھرسکتا۔