كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا» صحيح حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، وَقَالَ اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كَانَ لِي مِثْلُ أُحُدٍ ذَهَبًا، لَسَرَّنِي أَنْ لاَ تَمُرَّ عَلَيَّ ثَلاَثُ لَيَالٍ وَعِنْدِي مِنْهُ شَيْءٌ، إِلَّا شَيْئًا أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺکا یہ ارشاد کہ اگر احد پہاڑ کے برابر سونا میرے پاس ہوتو بھی مجھ کو یہ پسند نہیں آخرحدیث تک
مجھ سے احمد بن شبیب نے بیان کیا، کہامجھ سے میرے والد نے بیان کیا، ان سے یونس نے اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب زہری نے، ان سے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود نے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر میرے پاس احد پہاڑ کے برابر بھی سونا ہوتو بھی مجھے اس میںخوشی ہوگی کہ تین دن بھی مجھ پر اس حال میں نہ گزرنے پائیں کہ اس میں سے میرے پاس کچھ بھی باقی بچے۔ البتہ اگر کسی کا قرض دورکرنے کے لئے کچھ رکھ چھوڑوں تو یہ اور بات ہے۔
تشریح :
معلوم ہواکہ ادائےگی قرض کے لئے سرمایہ جمع کرنا شرعاً معیوب نہیں ہے۔
معلوم ہواکہ ادائےگی قرض کے لئے سرمایہ جمع کرنا شرعاً معیوب نہیں ہے۔