كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَا يُتَّقَى مِنْ فِتْنَةِ المَالِ صحيح وَقَالَ لَنَا أَبُو الوَلِيدِ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُبَيٍّ، قَالَ: كُنَّا نَرَى هَذَا مِنَ القُرْآنِ، حَتَّى نَزَلَتْ: {أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ} [التكاثر: 1]
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: مال کے فتنے سے ڈرتے رہنا
اور ہم سے ابو الولید نے بیان کیا، ان سے حماد بن سلمہ نے بیان کیا، ان سے ثابت نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے اور ان سے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہ ہم اسے قرآن ہی میں سے سمجھتے تھے یہاں تک کہ آیت ” الھکم التکاثر “ نازل ہوئی۔
تشریح :
الفاظ حدیث لوان لابن آدم وادیاالخ کو بعض صحابہ قرآن ہی میں سے سمجھتے تھے۔ مگر سورۃ الھکم التکاثر سے ان کو معلوم ہوا کہ یہ قرآنی الفاظ نہیں ہیں بلکہ یہ حدیث نبوی ہے جس کا مضمون قرآن پاک کی سورۃ الھکم التکاثر میں ادا کیا گیاہے۔ یہ سورت بہت ہی رقت انگیز ہے مگر حضور قلب کے ساتھ تلاوت کی ضرورت ہے وفقنا اللہ۔ آمین۔
الفاظ حدیث لوان لابن آدم وادیاالخ کو بعض صحابہ قرآن ہی میں سے سمجھتے تھے۔ مگر سورۃ الھکم التکاثر سے ان کو معلوم ہوا کہ یہ قرآنی الفاظ نہیں ہیں بلکہ یہ حدیث نبوی ہے جس کا مضمون قرآن پاک کی سورۃ الھکم التکاثر میں ادا کیا گیاہے۔ یہ سورت بہت ہی رقت انگیز ہے مگر حضور قلب کے ساتھ تلاوت کی ضرورت ہے وفقنا اللہ۔ آمین۔