كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ ذَهَابِ الصَّالِحِينَ صحيح حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ مِرْدَاسٍ الأَسْلَمِيِّ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَذْهَبُ الصَّالِحُونَ، الأَوَّلُ فَالأَوَّلُ، وَيَبْقَى حُفَالَةٌ كَحُفَالَةِ الشَّعِيرِ، أَوِ التَّمْرِ، لاَ يُبَالِيهِمُ اللَّهُ بَالَةً» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «يُقَالُ حُفَالَةٌ وَحُثَالَةٌ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: صالحین کا گزرجانا
مجھ سے یحییٰ بن حماد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا، ان سے بیان بن بشر نے ، ا ن سے قیس بن ابی حازم نے اور ان سے مرداس اسلمی رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نیک لوگ یکے بعد دیگرے گزرجائیں گے اس کے بعدجو کہ بھوسے یا کھجور کے کچرے کی طرح کچھ لوگ دنیا میں رہ جائیں گے جن کی اللہ پاک کو کچھ ذرا بھی پروا نہ ہوگی ۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کہا حفالہ اور حثالہ دونوں کے ایک معنیٰ ہیں۔
تشریح :
بعض نسخوں میں قال ابو عبداللہ الخ عبارت نہیں ہے۔
بعض نسخوں میں قال ابو عبداللہ الخ عبارت نہیں ہے۔