كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتَّنَافُسِ فِيهَا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَيْسٌ [ص:92]، قَالَ: أَتَيْتُ خَبَّابًا، وَهُوَ يَبْنِي حَائِطًا لَهُ، فَقَالَ: «إِنَّ أَصْحَابَنَا الَّذِينَ مَضَوْا لَمْ تَنْقُصْهُمُ الدُّنْيَا شَيْئًا، وَإِنَّا أَصَبْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ شَيْئًا، لاَ نَجِدُ لَهُ مَوْضِعًا إِلَّا التُّرَابَ»
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: دنیا کی بہار اور رونق اور اس کی ریجھ کرنے سے ڈرنا
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہاہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے، ان سے قیس بن ابی حازم نے کہاکہ میں خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا ، وہ اپنے مکان کی دیوار بنوا رہے تھے، انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھی جو گزر گئے دنیا نے ان کے نیک اعمال میں سے کچھ کمی نہیں کی لیکن ان کے بعد ہم کو اتنا پیسہ ملا کہ ہم اس کو کہاں خرچ کریں بس اس مٹی اور پانی یعنی عمارت میں ہم کو اسے خرچ کا موقع ملاہے۔
تشریح :
یعنی بے ضرورت عمارتیں بنوائیں۔ محض دنیا وی نام ونمو ونمائش کے لئے عمارتوں کا بنوانا امر محمود نہیںہے۔ ہاں ضرورت کے تحت جیسے کھانا ضروری ہے اسی طرح سردی گرمی برسات سے بچنے کے لئے مکان بھی ضروری ہے۔
یعنی بے ضرورت عمارتیں بنوائیں۔ محض دنیا وی نام ونمو ونمائش کے لئے عمارتوں کا بنوانا امر محمود نہیںہے۔ ہاں ضرورت کے تحت جیسے کھانا ضروری ہے اسی طرح سردی گرمی برسات سے بچنے کے لئے مکان بھی ضروری ہے۔