‌صحيح البخاري - حدیث 6429

كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتَّنَافُسِ فِيهَا صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «خَيْرُ النَّاسِ قَرْنِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ يَجِيءُ مِنْ بَعْدِهِمْ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَهَادَتُهُمْ أَيْمَانَهُمْ، وَأَيْمَانُهُمْ شَهَادَتَهُمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6429

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں باب: دنیا کی بہار اور رونق اور اس کی ریجھ کرنے سے ڈرنا م سے عبدان نے بیان کیا، کہاہم سے ابو حمزہ نے، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے عبیدہ نے اور ان سے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، سب سے بہتر میرازمانہ ہے، اس کے بعد ان لوگوں کا جو اس کے بعد ہوں گے پھر جو ان کے بعد ہوں گے اور اس کے بعد ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو قسم سے پہلے گواہی دیں گے کبھی گواہی سے پہلے قسم کھائیں گے۔
تشریح : مطلب یہ ہے کہ ان کو گواہی دینے میں کچھ باک ہوگا نہ قسم کھانے میں کوئی تامل ہوگا۔ گواہی دے کر قسمیں کھائیں گے کبھی قسمیں پھر اس کے بعد گواہی دیں گے۔ مطلب یہ ہے کہ ان کو گواہی دینے میں کچھ باک ہوگا نہ قسم کھانے میں کوئی تامل ہوگا۔ گواہی دے کر قسمیں کھائیں گے کبھی قسمیں پھر اس کے بعد گواہی دیں گے۔