كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ العَمَلِ الَّذِي يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ صحيح قَالَ: سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصارِيَّ، ثُمَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ، قَالَ: غَدَا عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: لَنْ يُوَافِيَ عَبْدٌ يَوْمَ القِيَامَةِ، يَقُولُ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، يَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ، إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ النَّارَ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: ایسا کام جس سے خالص اللہ تعالیٰ کی رضامندی مقصود ہو
انہوں نے بیان کیاکہ عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے میں نے سنا، پھر بنی سالم کے ایک صاحب سے سنا، انہوں نے بیان کیاکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے اور فرمایا کوئی بندہ جب قیامت کے دن اس حالت میں پیش ہوگا کہ اس نے کلمہ لاالٰہ الا اللہ کا اقرار کیا ہوگا اور اس سے اس کا مقصود اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہوگی تو اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ کو اس پر حرم کردے گا۔
تشریح :
کلمہ طیبہ کا صحیح اقرار یہ ہے کہ اس کے مطابق عمل وعقیدہ بھی ہو، ورنہ محض زبانی طورپر کلمہ پڑھنا بیکار ہے۔
کلمہ طیبہ کا صحیح اقرار یہ ہے کہ اس کے مطابق عمل وعقیدہ بھی ہو، ورنہ محض زبانی طورپر کلمہ پڑھنا بیکار ہے۔