كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَنْ بَلَغَ سِتِّينَ سَنَةً، فَقَدْ أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَيْهِ فِي العُمُرِ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَكْبَرُ ابْنُ آدَمَ وَيَكْبَرُ مَعَهُ اثْنَانِ: حُبُّ المَالِ، وَطُولُ العُمُرِ رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: جو شخص ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دوچیزیں اس کے اندر بڑھتی جاتی ہیں، مال کی محبت اور عمر کی درازی ۔ اس کی روایت شعبہ نے قتادہ سے کی ہے۔
تشریح :
اس سند کے ذکر کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ قتادہ کی تدلیس کا شبہ رفع ہوکیونکہ شعبہ تدلیس کرنے والوں سے اسی وقت روایت کرتے ہیں جب ان کے سماع کا یقین ہوجاتا ہے۔
اس سند کے ذکر کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ قتادہ کی تدلیس کا شبہ رفع ہوکیونکہ شعبہ تدلیس کرنے والوں سے اسی وقت روایت کرتے ہیں جب ان کے سماع کا یقین ہوجاتا ہے۔