كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابُ مَنْ بَلَغَ سِتِّينَ سَنَةً، فَقَدْ أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَيْهِ فِي العُمُرِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ مُطَهَّرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ مَعْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الغِفَارِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَى امْرِئٍ أَخَّرَ أَجَلَهُ، حَتَّى بَلَّغَهُ سِتِّينَ سَنَةً» تَابَعَهُ أَبُو حَازِمٍ، وَابْنُ عَجْلاَنَ، عَنِ المَقْبُرِيِّ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: جو شخص ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا
ہم سے عبد السلام بن مطہر نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے عمر بن علی بن عطاءنے بیان کیا، ان سے معن بن محمد غفاری نے، ان سے سعید بن ابی سعید مقبری نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس آدمی کے عذر کے سلسلے میں حجت تمام کردی جس کی موت کو مؤخر کیا یہا ں تک کہ وہ ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا۔ اس روایت کی متابعت ابو حازم اور ابن عجلان نے مقبری سے کی ۔
تشریح :
یا اللہ !میں ستر سال کا پہنچ رہا ہوں ، یا اللہ !موت کے بعد مجھ کو ذلت وخواری سے بچائیو اور میرے سارے ہمدردان کرام کو بھی۔ آمین یارب العالمین۔ ( راز )
یا اللہ !میں ستر سال کا پہنچ رہا ہوں ، یا اللہ !موت کے بعد مجھ کو ذلت وخواری سے بچائیو اور میرے سارے ہمدردان کرام کو بھی۔ آمین یارب العالمین۔ ( راز )