كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ لاَ عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الآخِرَةِ صحيح حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ: الصِّحَّةُ وَالفَرَاغُ قَالَ عَبَّاسٌ العَنْبَرِيُّ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں باب: زندگی درحقیقت آخرت ہی کی زندگی ہے ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم کو عبد اللہ بن سعید نے خبردی، وہ ابو ہندکے صاحب زادے ہیں ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دونعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ ان کی قدر نہیں کرتے ، صحت اور فراغت ۔ عباس عنبری نے بیان کیا کہ ہم سے صفوان بن عیسیٰ نے بیان کیا، ان سے عبد اللہ بن ابی ہند نے، ان سے ان کے والد نے کہ میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، انہوں نے بنی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے اسی حدیث کی طرح ۔