كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ عَلَى المُشْرِكِينَ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الخَنْدَقِ، فَقَالَ: «مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا، كَمَا شَغَلُونَا عَنْ صَلاَةِ الوُسْطَى حَتَّى غَابَتِ الشَّمْسُ» وَهِيَ صَلاَةُ العَصْرِ
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: مشرکین کے لئے بددعا کرنا
ہم سے محمد بن مثنی ٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے انصاری نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن حسان نے بیان کیا، کہاہم سے محمد بن سیرین نے بیان کیا، ان سے عبیدہ نے بیان کیا، کہاہم سے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ غزوئہ خندق کے موقع پر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ ان کی قبروں اور ان کے گھر وں کو آگ سے بھر دے ۔ انہوں نے ہمیں ( عصر کی نماز ) صلاۃ وسطیٰ نہیں پڑھنے دی۔ جب تک کہ سورج غروب ہو گیا اوریہ عصر کی نماز تھی۔
تشریح :
نماز عصر ہی صلوٰۃ وسطیٰ ہے، اس نماز کی بہت خصوصیت ہے جس میں بہت سے مصالح مقصود ہیں۔
نماز عصر ہی صلوٰۃ وسطیٰ ہے، اس نماز کی بہت خصوصیت ہے جس میں بہت سے مصالح مقصود ہیں۔