كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا صحيح حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي المَغْرَاءِ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا هَؤُلاَءِ الكَلِمَاتِ، كَمَا تُعَلَّمُ الكِتَابَةُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ البُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ نُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ العُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَعَذَابِ القَبْرِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: دنیا کے فتنوں سے پناہ مانگنا
ہم سے فروہ بن ابی المغراءنے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے عبیدہ بن حمیدنے بیان کیا، ان سے عبدالملک بن عمیر نے بیان کیا، ان سے مصعب بن سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیااور ان سے ان کے والد حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں یہ کلمات اس طرح سکھاتے تھے جیسے لکھنا سکھاتے تھے۔ ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتاہوں بخل سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں دنیا کی آزمائش سے اور قبر کے عذاب سے ۔
تشریح :
یہ دعا اس قابل ہے کہ اسے بغور پڑھا جائے اورمذکورہ کمزوریوں سے بچنے کی پوری کوشش کی جائے۔ ہر دعا کے معانی ومطالب ومقاصد سمجھنے کی ضرورت ہے۔ طوطے کی رٹ نہ ہونی چاہئے۔ یہی فلسفہ دعا ہے۔
یہ دعا اس قابل ہے کہ اسے بغور پڑھا جائے اورمذکورہ کمزوریوں سے بچنے کی پوری کوشش کی جائے۔ ہر دعا کے معانی ومطالب ومقاصد سمجھنے کی ضرورت ہے۔ طوطے کی رٹ نہ ہونی چاہئے۔ یہی فلسفہ دعا ہے۔