كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ صحيح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ [ص:83] إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ قَالَ: بِاسْمِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا، فَإِنَّهُ إِنْ يُقَدَّرْ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ فِي ذَلِكَ لَمْ يَضُرَّهُ شَيْطَانٌ أَبَدًا
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: جب مرد اپنی بیوی کے پاس آئے تو کیادعا پڑھنی چاہئے
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہاہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے، ان سے سالم نے، ان سے کریب نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس آنے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھے۔ ” اللہ کے نام سے، اے اللہ ! ہمیں شیطان سے دور رکھ اور جو کچھ تو ہمیں عطافرمائے اسے بھی شیطان سے دور رکھ۔ “ تو اگر اس صحبت سے کوئی اولاد مقدر میں ہوگی توشیطان اسے کچھ بھی نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔
تشریح :
عورت سے ملاپ کے وقت بھی مغلوب الشہوۃ نہ ہونا بلکہ اللہ کو یاد رکھنا اس کااثر یہ ہونا لازمی ہے کہ آدمی کی اولا د پر بھی اس کیفیت کو پورا پورا اثر پڑے گا اور وہ یقینا شیطانی خصائل واثرات سے محفوظ رہیں گے کیونکہ ماں باپ کے خصائل بھی اولاد میں منتقل ہوتے ہیں الا ان یشاء اللہ۔
عورت سے ملاپ کے وقت بھی مغلوب الشہوۃ نہ ہونا بلکہ اللہ کو یاد رکھنا اس کااثر یہ ہونا لازمی ہے کہ آدمی کی اولا د پر بھی اس کیفیت کو پورا پورا اثر پڑے گا اور وہ یقینا شیطانی خصائل واثرات سے محفوظ رہیں گے کیونکہ ماں باپ کے خصائل بھی اولاد میں منتقل ہوتے ہیں الا ان یشاء اللہ۔