كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ فِتْنَةِ الفَقْرِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ قَلْبِي بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ، وَالمَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: محتاجی کے فتنہ سے پناہ مانگنا
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہاہم کو ابو معاویہ نے خبردی، انہوں نے کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے خبردی، انہیںان کے والد عروہ بن زبیر نے اور ان سے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمیہ دعا کیا کرتے تھے۔ ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں دوزخ کے فتنہ سے اور دوزخ کے عذاب سے اور قبر کی آزمائش سے اور قبر کے عذاب سے اور مال داری کی بری آزمائش سے اور محتاجی کی بری آزمائش سے اور مسیح دجال کی بری آزمائش سے۔ اے اللہ ! میرے دل کو برف اور اولے کے پانی سے دھودے اورمیرے دل کو خطاؤں سے صاف کردے جیسا کہ سفید کپڑے کو میل سے صاف کرتا ہے اور میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اتنی دوری کردے جتنی دوری مشرق ومغرب میں ہے۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتاہوں سستی سے ، گناہ سے اور قرض سے۔
تشریح :
محتاجی اور قرض بہت ہی خطرناک عذاب ہیں۔ میری دن ورات یہ دعا ہے کہ اللہ مجھ کو اور میرے متعلقین اور شائقین بخاری شریف کو وقت آخر تک قرض اور محتاجی سے بچائے۔ خاص طور سے میرے جو مخلصین ادائگی قرض کے لئے دعاؤں کی درخواست کرتے رہتے ہیں اللہ پاک ان سب کا قرض اداکرائے اورمجھ کو بھی اس حالت میں موت دے کہ میں کسی کا ایک پیسے کا بھی مقروض نہ ہوں۔ قبل ازموت اللہ سارا قرض اداکردے۔ آمین یارب العالمین ( راز )
محتاجی اور قرض بہت ہی خطرناک عذاب ہیں۔ میری دن ورات یہ دعا ہے کہ اللہ مجھ کو اور میرے متعلقین اور شائقین بخاری شریف کو وقت آخر تک قرض اور محتاجی سے بچائے۔ خاص طور سے میرے جو مخلصین ادائگی قرض کے لئے دعاؤں کی درخواست کرتے رہتے ہیں اللہ پاک ان سب کا قرض اداکرائے اورمجھ کو بھی اس حالت میں موت دے کہ میں کسی کا ایک پیسے کا بھی مقروض نہ ہوں۔ قبل ازموت اللہ سارا قرض اداکردے۔ آمین یارب العالمین ( راز )