كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ أَرْذَلِ العُمُرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَفِتْنَةِ النَّارِ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ وَالهَرَمِ، وَالمَغْرَمِ وَالمَأْثَمِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَةِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں باب: ناکارہ عمر ، دنیا کی آزمائش اور دوزخ کی آزمائش سے اللہ کی پناہ مانگنا ہم سے یحییٰ بن موسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے وکیع نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد عروہ بن زبیر نے بیان کیااور ان سے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیا کرتے تھے کہ ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتاہوں سستی سے ، ناکارہ عمرسے، بڑھاپے سے ، قرض سے اور گناہ سے۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتاہوں دوزخ کے عذاب سے ، دوزخ کی آزمائش سے ، قبر کے عذاب سے ، مالداری کی بری آزامائش سے، محتاجی کی بری آزمائش سے اور مسیح دجال کی بری آزمائش سے ۔ اے اللہ ! میرے گناہوںکو برف اور اولے کے پانی سے دھودے اور میرے دل کو خطاؤں سے پاک کردے، جس طرح سفید کپڑا میل سے صاف کردیا جاتا ہے اورمیرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا فاصلہ کردے جتنافاصلہ مشرق ومغرب میں ہے ۔ “