كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «مَنْ آذَيْتُهُ فَاجْعَلْهُ لَهُ زَكَاةً وَرَحْمَةً» صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ سَبَبْتُهُ، فَاجْعَلْ ذَلِكَ لَهُ قُرْبَةً إِلَيْكَ يَوْمَ القِيَامَةِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺکا یہ فرمان کہ اے اللہ ! اگر مجھ سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو اس کے گناہوں کے لئے کفارہ اور رحمت بنا دے
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ، کہاہم سے عبد اللہ بن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھے یونس نے خبردی، انہیں ابن شہاب نے ، کہاکہ مجھ کو سعید بن مسیب نے خبردی اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ ! میں نے جس مومن کو بھی برابھلا کہا ہو تو اس کے لئے اسے قیامت کے دن اپنی قربت کا ذریعہ بنا دے ۔
تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی بھر میں کبھی کسی مومن کو برا نہیں کہا۔ لہٰذا یہ ارشاد گرامی کمال تواضع اور اہل ایمان سے شفقت کی بنا پر فرمایا گیا۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی بھر میں کبھی کسی مومن کو برا نہیں کہا۔ لہٰذا یہ ارشاد گرامی کمال تواضع اور اہل ایمان سے شفقت کی بنا پر فرمایا گیا۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )