‌صحيح البخاري - حدیث 6355

كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ لِلصِّبْيَانِ بِالْبَرَكَةِ، وَمَسْحِ رُءُوسِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيَدْعُو لَهُمْ، فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَتْبَعَهُ إِيَّاهُ، وَلَمْ يَغْسِلْهُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6355

کتاب: دعاؤں کے بیان میں باب: بچوں کے لئے برکت کی دعا کرنا اور ان کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیرنا ۔ ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہاہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبردی، کہاہم کو ہشام بن عروہ نے خبردی، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بچوں کو لایا جاتا تو آپ ان کے لئے دعا کرتے تھے ۔ ایک مرتبہ ایک بچہ لایا گیا اور اس نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کردیا۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگایا اور پیشاب کی جگہ پر اسے ڈالا ۔ کپڑے کودھویا نہیں ۔
تشریح : یہ حضرت حسن یاحضرت حسین ام فلیس کے فرزند تھے۔ معلوم ہوا کہ شیر خوار بچے کے پیشاب پرپانی ڈال دینا کافی ہے۔ یہ حضرت حسن یاحضرت حسین ام فلیس کے فرزند تھے۔ معلوم ہوا کہ شیر خوار بچے کے پیشاب پرپانی ڈال دینا کافی ہے۔