كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ لِلصِّبْيَانِ بِالْبَرَكَةِ، وَمَسْحِ رُءُوسِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، وَهُوَ الَّذِي «مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ وَهُوَ غُلاَمٌ مِنْ بِئْرِهِمْ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: بچوں کے لئے برکت کی دعا کرنا اور ان کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیرنا ۔
ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیان کیا، کہاہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے صالح بن کیسان نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، انہیں محمود بن ربیع رضی اللہ عنہ نے خبر دی یہ محمود وہ بزرگ ہیں جن کے منہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت وہ بچے تھے، انہیں کے کنوئیں سے پانی لے کر کلی کر لی تھی۔
تشریح :
وہ بچہ انتہائی خوش قسمت ہونا چاہئے جس کے منہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک کی کلی داخل ہو۔
وہ بچہ انتہائی خوش قسمت ہونا چاہئے جس کے منہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک کی کلی داخل ہو۔