‌صحيح البخاري - حدیث 6349

كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ بِالْمَوْتِ وَالحَيَاةِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: أَتَيْتُ خَبَّابًا، وَقَدِ اكْتَوَى سَبْعًا، قَالَ: «لَوْلاَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ لَدَعَوْتُ بِهِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6349

کتاب: دعاؤں کے بیان میں باب: موت اور زندگی کی دعا کے بارے میں ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہاہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے بیان کیا، ان سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا، کہاکہ میں خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا انہوں نے سات داغ ( کسی بیماری کے علاج کے لئے ) لگوائے تھے۔ انہوں نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگر ہمیں موت کی دعا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تومیں ضرور اس کی دعا کرتا۔
تشریح : شدت تکلیف کی وجہ سے انہوں نے یہ فرمایا جس سے معلوم ہواکہ بہر حال موت کی دعامانگنا منع ہے۔ بلکہ طول عمر کی دعا کرنا بہتر ہے جس سے سعادت دارین حاصل ہواسی لئے نیکو کار لمبی عمروں والے قیامت میں درجات کے اندر شہداء سے بھی آگے بڑھ جائیں گے۔ جعلنا اللہ منھم امین۔ شدت تکلیف کی وجہ سے انہوں نے یہ فرمایا جس سے معلوم ہواکہ بہر حال موت کی دعامانگنا منع ہے۔ بلکہ طول عمر کی دعا کرنا بہتر ہے جس سے سعادت دارین حاصل ہواسی لئے نیکو کار لمبی عمروں والے قیامت میں درجات کے اندر شہداء سے بھی آگے بڑھ جائیں گے۔ جعلنا اللہ منھم امین۔