كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ رَفْعِ الأَيْدِي فِي الدُّعَاءِ صحيح قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: وَقَالَ الأُوَيْسِيُّ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، وَشَرِيكٍ: سَمِعَا أَنَسًا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: دعا میں ہاتھوں کا اٹھانا
حضرت ابو عبداللہ امام بخاری نے کہا اور عبد العزیز بن عبداللہ اویسی نے کہا مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید اور شریک بن ابی نمر نے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ اتنے اٹھائے کہ میں نے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی ۔
تشریح :
حضرت خالد نے ایک غزوہ میں بنو خزیمہ کے لوگوں کومارڈالا تھا۔ حالانکہ وہ ”صبانا صبانا “کہہ کر اسلام قبول کررہے تھے۔ مگر حضرت خالد نہ سمجھ سکے اور ان کو قتل کردیا جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت خفگی کا اظہار فرمایا اور اللہ کے ساتھ اس سے بیزاری ظاہر فرمائی جویہاںمذکور ہے۔
حضرت خالد نے ایک غزوہ میں بنو خزیمہ کے لوگوں کومارڈالا تھا۔ حالانکہ وہ ”صبانا صبانا “کہہ کر اسلام قبول کررہے تھے۔ مگر حضرت خالد نہ سمجھ سکے اور ان کو قتل کردیا جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت خفگی کا اظہار فرمایا اور اللہ کے ساتھ اس سے بیزاری ظاہر فرمائی جویہاںمذکور ہے۔