‌صحيح البخاري - حدیث 6327

كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ فِي الصَّلاَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ: {وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا} [الإسراء: 110] «أُنْزِلَتْ فِي الدُّعَاءِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6327

کتاب: دعاؤں کے بیان میں باب: نماز میں کون سی دعاء پڑھے؟ ہم سے علی نے بیان کیا، کہا ہم سے مالک بن سعیر نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے کہ ” ولا تجھر بصلٰوتک ولاتخافت بھا “ دعا کے بارے میں نازل ہوئی ( کہ نہ بہت زور زور سے اور نہ بالکل آہستہ آہستہ ) بلکہ درمیانی راستہ اختیار کرو۔
تشریح : لفظ آمین بھی دعا ہے اسے سورۃ فاتحہ کے ختم پر جہری نمازوں میں بلند آواز سے کہنا سنت نبوی ہے جس پر تینوں اماموں کا عمل ہے یعنی امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہم۔ مگر حنفیہ اس سے محروم ہیں ”ولا تخافت بھا“ پر ان کو غور کرکے درمیان راستہ اختیار کرنا چاہئے۔ لفظ آمین بھی دعا ہے اسے سورۃ فاتحہ کے ختم پر جہری نمازوں میں بلند آواز سے کہنا سنت نبوی ہے جس پر تینوں اماموں کا عمل ہے یعنی امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہم۔ مگر حنفیہ اس سے محروم ہیں ”ولا تخافت بھا“ پر ان کو غور کرکے درمیان راستہ اختیار کرنا چاہئے۔