كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ الخَلاَءِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الخَلاَءَ قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِثِ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: بیت الخلاء جانے کے لئے کون سی دعا پڑھنی چاہئے
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیااور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاءجاتے تو یہ دعا پڑھتے ” اللہم انی اعوذبک من الخبث والخبائث۔ “ ” اے اللہ ! میں خبیث جنوں اور جنیوں کی برائی سے تیری پناہ مانگتاہوں ۔ “
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ پاخانہ کے اندر گھسنے سے پہلے یہ دعاپڑھی جائے پاخانہ کے اندر ذکر الٰہی جائز نہیں ہے۔ خبیث اور خبائث کے الفاظ ہر گندی حرکتوں اور گندے جنوں ، بھوتوں، بھوتنیوں کو شامل ہیں۔ استاد الھند حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی فرماتے ہیں۔ ”قولہ صلی اللہ علیہ وسلم ان الحشوش مختضرۃ فاذا اتی احدکم الخلاء لیقل اعوذب اللہ من الخبث والخبائث واذا خرج من الخلاء قال غفرانک اقول یستحب ان یقول عند الدخول اللہم انی اعوذبک الخ لان الحشوش محتضرۃ یحضرھا الشیاطین لانہم یحبون النجاسۃ محتضرۃ کما ان یحضرھا الجن والشیٰطین یرصدون بنی آدم با لاٰذی والفساد“ ( حجۃ اللہ ) خلاصہ یہ کہ بیت الخلاء میں جنات حاضر ہوتے ہیں جو انسانوں کو تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں اس لئے ان دعاؤں کا پڑھنا مستحب قرار دیا گیا۔
مطلب یہ ہے کہ پاخانہ کے اندر گھسنے سے پہلے یہ دعاپڑھی جائے پاخانہ کے اندر ذکر الٰہی جائز نہیں ہے۔ خبیث اور خبائث کے الفاظ ہر گندی حرکتوں اور گندے جنوں ، بھوتوں، بھوتنیوں کو شامل ہیں۔ استاد الھند حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی فرماتے ہیں۔ ”قولہ صلی اللہ علیہ وسلم ان الحشوش مختضرۃ فاذا اتی احدکم الخلاء لیقل اعوذب اللہ من الخبث والخبائث واذا خرج من الخلاء قال غفرانک اقول یستحب ان یقول عند الدخول اللہم انی اعوذبک الخ لان الحشوش محتضرۃ یحضرھا الشیاطین لانہم یحبون النجاسۃ محتضرۃ کما ان یحضرھا الجن والشیٰطین یرصدون بنی آدم با لاٰذی والفساد“ ( حجۃ اللہ ) خلاصہ یہ کہ بیت الخلاء میں جنات حاضر ہوتے ہیں جو انسانوں کو تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں اس لئے ان دعاؤں کا پڑھنا مستحب قرار دیا گیا۔