كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ وَضْعِ اليَدِ اليُمْنَى تَحْتَ الخَدِّ الأَيْمَنِ صحيح حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ، وَضَعَ يَدَهُ تَحْتَ خَدِّهِ، ثُمَّ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا» وَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ: «الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ»
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
باب: سوتے میں دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھنا
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہاہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا، ان سے عبد الملک بن عمیر نے، ان سے ربعی نے اور ان سے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں بستر پر لیٹتے تو اپنا ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھتے اوریہ کہتے ” اے اللہ ! تیرے نام کے ساتھ مرتاہوں اور زندہ ہوتا ہوں ۔ “ اور جب آپ بیدار ہوتے تو کہتے ۔ ” تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں زندہ کیا اس کے بعد کہ ہمیں موت ( مراد نیند ہے ) دے دی تھی اور تیری ہی طرف جانا ہے۔ “
تشریح :
حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خواص صحابہ میں سے ہیںآپ کے راز ورموز کے امین تھے۔ شہادت حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے چالیس دن بعد35ھ میں مدائن میں فوت ہوئے رضی اللہ وارضاہ آمین۔ کہتے ہیں النوم اخوالموت اور قرآن میں بھی تو فی کا لفظ سونے کے لئے آیا ہے فرمایا وھو الذی یتوفٰکم باللیل ویعلم ما جرحتم بالنہار ثم یبعثکم لیقضی الی اجل مسمیٰ....الآیۃ۔
حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خواص صحابہ میں سے ہیںآپ کے راز ورموز کے امین تھے۔ شہادت حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے چالیس دن بعد35ھ میں مدائن میں فوت ہوئے رضی اللہ وارضاہ آمین۔ کہتے ہیں النوم اخوالموت اور قرآن میں بھی تو فی کا لفظ سونے کے لئے آیا ہے فرمایا وھو الذی یتوفٰکم باللیل ویعلم ما جرحتم بالنہار ثم یبعثکم لیقضی الی اجل مسمیٰ....الآیۃ۔