كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ مَنِ اتَّكَأَ بَيْنَ يَدَيْ أَصْحَابِهِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا الجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلاَ أُخْبِرُكُمْ [ص:62] بِأَكْبَرِ الكَبَائِرِ» قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ»
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں باب: اپنے ساتھیوں کے سامنے تکیہ لگا کر ٹیکا دے کر بیٹھنا ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، کہاہم سے سعید بن ایاس جریر ی نے بیان کیا ، ان سے عبد الرحمن بن ابی بکرہ نے اوران سے ان کے باپ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہ کی خبر نہ دوں ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔