‌صحيح البخاري - حدیث 6261

كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابٌ بِمَنْ يُبْدَأُ فِي الكِتَابِ صحيح وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلًا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، أَخَذَ خَشَبَةً فَنَقَرَهَا، فَأَدْخَلَ فِيهَا أَلْفَ دِينَارٍ، وَصَحِيفَةً مِنْهُ إِلَى صَاحِبِهِ»، وَقَالَ عُمَرُ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَجَرَ خَشَبَةً، فَجَعَلَ المَالَ فِي جَوْفِهَا، وَكَتَبَ إِلَيْهِ صَحِيفَةً: مِنْ [ص:59] فُلاَنٍ إِلَى فُلاَنٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6261

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں باب: خط کس کے نام سے شروع کیاجائے لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے جعفر بن ربیع نے بیان کیا ان سے عبد الرحمن بن ہرمز نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا ذکر کیا کہ انہوں نے لکڑ ی کا ایک لٹھا لیا اوراس میں سوراخ کر کے ایک ہزار دینار اور خط رکھ دیا وہ ان کی طرف سے ان کے ساتھی ( قرض خواہ کی طرف تھا اور عمر بن ابی سلمہ نے بیان کیا کہ ان سے ان کے والد نے اور انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ انہوں نے لکڑی کے ایک لٹھے میں سوراخ کیا اور مال اس کے اندر رکھ دیااوار ان کے پاس ایک خط لکھا ، فلاں کی طرف سے فلاں کو ملے ۔
تشریح : چونکہ قرض دار انتہائی امانت دار اور وعدہ وفا مومن تھا اللہ نے اس کی دعا قبول فرمائی اور امانت اور مکتوب پر دو قرض خواہ کو بخیریت وصول ہوگئے ایسے مردان حق آج عنقاہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں کہا گیاہے کہ نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں۔ جعلنا اللہ منھم امین چونکہ قرض دار انتہائی امانت دار اور وعدہ وفا مومن تھا اللہ نے اس کی دعا قبول فرمائی اور امانت اور مکتوب پر دو قرض خواہ کو بخیریت وصول ہوگئے ایسے مردان حق آج عنقاہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں کہا گیاہے کہ نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں۔ جعلنا اللہ منھم امین