كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ مَنْ رَدَّ فَقَالَ: عَلَيْكَ السَّلاَمُ صحيح حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي سَعِيدٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ جَالِسًا»
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
باب: جواب میں صرف علیک السلام کہنا
ہم سے ابن بشار نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عبید اللہ نے ، ان سے سعید نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا ، پھر سر سجدہ سے اٹھا اور اچھی طرح بیٹھ جا۔
تشریح :
یعنی اس میں جلسہ استراحت کا ذکر ہے جسے کر نا مسنون ہے۔
یعنی اس میں جلسہ استراحت کا ذکر ہے جسے کر نا مسنون ہے۔