‌صحيح البخاري - حدیث 6236

كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ السَّلاَمِ لِلْمَعْرِفَةِ وَغَيْرِ المَعْرِفَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ؟ قَالَ: «تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ [ص:53]، وَعَلَى مَنْ لَمْ تَعْرِفْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6236

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں باب: پہچان ہویا نہ ہو ہرایک مسلمان کو سلام کرنا ہم سے عبد اللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے یزید نے بیان کیا، ان سے ابوالخیر نے، ان سے عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صاحب نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اسلام کی کون سی حالت افضل ہے؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ ( مخلوق خدا کو ) کھا نا کھلاؤاورسلام کرو، اسے بھی جسے تم پہچانتے ہو اور اسے بھی جسے نہیں پہچانتے ۔
تشریح : ان احادیث کو روزانہ معمول بنانا بھی بے حد ضروری ہے۔ اللہ ہر مسلمان کو یہ توفیق بخشے آمین۔ ان احادیث کو روزانہ معمول بنانا بھی بے حد ضروری ہے۔ اللہ ہر مسلمان کو یہ توفیق بخشے آمین۔