كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ تَسْلِيمِ الصَّغِيرِ عَلَى الكَبِيرِ صحيح وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُسَلِّمُ الصَّغِيرُ عَلَى الكَبِيرِ، وَالمَارُّ عَلَى القَاعِدِ، وَالقَلِيلُ عَلَى الكَثِيرِ»
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
باب: کم عمر والا پہلے بڑی عمر والے کو سلام کرے
اور ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا، انہوں نے کہاکہ ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، ان سے صفوان بن سلیم نے بیان کیا، ان سے عطاء بن یسار نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چھوٹا بڑے کو سلام کرے ، گزرنے والا بیٹھنے والے کواور کم تعدا د والے بڑی تعداد والوں کو۔
تشریح :
ابراہیم بن طہمان کے اثر کو حضرت امام بخاری نے ادب المفرد میں وصل کیا ہے اور ابو نعیم اور بیہقی نے وصل کیا ہے اور کرمانی نے غلطی کی جو یہ کہا کہ امام بخاری نے یہ حدیث ابراہیم بن طہمان سے بہ طریق مذکورہ سنی ہوگی اس لئے وقال ابراہیم کہاکیونکہ امام بخاری نے ابراہیم بن طہمان کا زمانہ نہیں پایا تو کرمانی کا یہ کہنا غلط ہے۔
ابراہیم بن طہمان کے اثر کو حضرت امام بخاری نے ادب المفرد میں وصل کیا ہے اور ابو نعیم اور بیہقی نے وصل کیا ہے اور کرمانی نے غلطی کی جو یہ کہا کہ امام بخاری نے یہ حدیث ابراہیم بن طہمان سے بہ طریق مذکورہ سنی ہوگی اس لئے وقال ابراہیم کہاکیونکہ امام بخاری نے ابراہیم بن طہمان کا زمانہ نہیں پایا تو کرمانی کا یہ کہنا غلط ہے۔