كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ دَعَا صَاحِبَهُ فَنَقَصَ مِنَ اسْمِهِ حَرْفًا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَائِشَ هَذَا جِبْرِيلُ يُقْرِئُكِ السَّلاَمَ» قُلْتُ: وَعَلَيْهِ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، قَالَتْ: وَهُوَ يَرَى مَا لاَ نَرَى
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: جس نے اپنے کسی ساتھی کو اس کے نام میں سے کوئی حرف کم کرکے پکارا
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابو سلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا اوران سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یاعائش ! یہ جبرئیل علیہ السلام ہیں اور تمہیں سلام کہتے ہیں ۔ میں نے کہا اور ان پر بھی سلام اوراللہ کی رحمت ہو ۔ بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وہ چیزیں دیکھتے تھے جو ہم نہیں دیکھتے تھے ۔
تشریح :
روایت میں حضرت عائشہ کا نام تخفیف کے ساتھ صرف عائش مذکور ہوا ہے ۔ یہی باب سے وجہ مطابقت ہے۔
روایت میں حضرت عائشہ کا نام تخفیف کے ساتھ صرف عائش مذکور ہوا ہے ۔ یہی باب سے وجہ مطابقت ہے۔